ادب حسینی
2018-08-01
4616 مشاہدہ
بخدا فارس میدان تہور تھا حر ایک دو لاکھ سواروں میں بہادر تھا حر
دار دنیا میں ابوذر کی طرح حر تھا حر گوہر تاج سر عرش ہو وہ در تھا حر
ڈھونڈ لی راہ خدا کام بھی کیا نیک ہوا
پاک طینت تھی تو انجام بھی کیا نیک ہوا
بخت جب ہوگیا بیدار زہے عزت و جاہ حر پہ کیا فضل خدا ہوگیا اللہ اللہ
پیشوائی کو گئے آپ شہ عرش پناہ خضر قسمت نے بتادی اس فردوس کی راہ
مدتوں دور رہے جو وہ قریب ایسا ہو
بخت ایسے ہوں اگر ہو تونصیب ایسا ہو
نار سے نور کی جانب اسے لائی تقدیر ابھی ذرہ تھا ابھی ہوگیا خورشید منبر
شافع حشر نے خوش ہو کے بحل کی تقصیر تکیہ زانوئے شبیر ملا وقت اخیر
اوج و اقبال حشم فوج خدا میں پایا
جب ہوا خاک تو گھر خاک شفا میں پایا